Who Is Tania Aidrus?
She had moved abroad 20 years ago from Pakistan. She previously earned a BS degree in Biology and Economics from Brandywas University of America. Then did her MBA from the Massachusetts Institute of Technology. She later founded Startup Click Diagnostics and served as its director.
- She later worked as Google’s South Asia Country Manager from 2008 to 2016 and was made director of Google’s product, Payments for the Next Billion User Program.
- And now she has been appointed Head of Digital Pakistan Vision, and in this regard Tania Aidrus said at the inauguration ceremony, ‘I know someone who emailed the Prime Minister a few months ago if you are going towards technology and digitalization. If you are, talk to Tania. ‘
- “The Prime Minister forwarded this email to the correctional team, who contacted me and there I was contacted by Jahangir Tareen who persuaded me to return to Pakistan, listened to my thoughts, gave me the platform and the government. He called the officials and took them to the Prime Minister so that I could inform him of my suggestions. At the first meeting, the Prime Minister said that there are many problems here, so do not panic ”.
تانیہ ایدروس کون ہیں؟
تانیہ ایدروس پاکستان سے 20 سال پہلے بیرون ملک چلی گئی تھیں اور انہوں نے پہلے امریکا کی برانڈیز یونیورسٹی سے بائیولوجی اور اکنامکس میں بی ایس کی ڈگری لی اور پھر میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایم بی اے کیا۔
بعد ازاں انہوں نے ایک اسٹارٹ اپ کلک ڈائیگنوسٹک کی بنیاد رکھی اور اس کی ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔
بعد ازاں گوگل کی جنوبی ایشیا کی کنٹری منیجر کے طور پر 2008 سے 2016 تک کام کیا اور پھر انہیں گوگل کے پراڈکٹ، پیمنٹ فار نیکسٹ بلین یوزر پروگرام کی ڈائریکٹر بنادیا گیا۔
اور اب وہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی سربراہ مقرر کی گئی ہیں اور اس حوالے سے تانیہ ایدروس نے افتتاح کی تقریب میں خود بتایا ‘میں کسی کو جانتی ہوں جنہوں نے وزیراعظم کو کچھ ماہ پہلے ای میل بھیجی کہ اگر آپ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن کی جانب جارہے ہیں تو تانیہ سے بات کریں’۔
انہوں نے مزید بتایا ‘وزیراعظم نے یہ ای میل اصلاحاتی ٹیم کو آگے بھیج دی، جس نے مجھ سے رابطہ کیا اور وہاں میرا رابطہ جہانگیر ترین سے ہوا جنہوں نے مجھے پاکستان واپسی کے لیے قائل کیا، میرے خیالات سنے، پلیٹ فارم دیا اور حکومتی عہدیداران سے ملوایا اور وزیراعظم کے پاس لے کر گئے تاکہ میں اپنی تجاویز سے انہیں آگاہ کرسکوں، پہلی ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ یہاں مسائل بہت ہیں، تو گھبرانا نہیں’۔
اس طرح تانیہ ایدروس نے گوگل میں بہت زیادہ تنخواہ و مراعات (اس کا کوئی اندازہ تو نہیں مگر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ماہانہ کم از کم بھی لاکھوں روپے تو ہوں گے) کو چھوڑ کر پاکستان کے اس اہم ڈیجیٹل منصوبے کی سربراہی سنبھال لی۔
So what do you think here she will work for free?
Dears all about status and money.
sawal ye paida hota hai google pr kaam krny wali khatoon ka google pr he koe information nahi .. jb ke google duniya ke information rkhta hai our awaam tk pouchata hai